حضرت بانی و مہتمم معہد کی راست نگرانی میں تلنگانہ کے علاوہ دیگر ریاستوں کے اضلاع و دیہاتوں میں پہنچ کر وہاں کی خواتین و دختران ملت کو سواد اعظم اہل سنت و جماعت کے عقائد حقہ کی تعلیم و مسائل فقہ جیسے وضو‘غسل‘نمازوغیرہ کی تربیت‘خوف خداو عشق رسول ﷺ‘آداب و اخلاق‘آپسی حقوق جیسے دینی و معاشرتی و اصلاحی اہم عنوانات پر (تعلیم نسواں بہ ذریعہ نسواں) کے تحت معہد کی معلمات و طالبات کے خطابات ہوتے ہیں۔پر فتن دور میں اس کی سخت ضرورت ہے۔